بدھ، 15 جولائی، 2015

عید کی نماز کی مشروعیت

عیدین کی مشروعیت: اللہ تعالیٰ اپنے کلام مجید میں ارشاد فرماتے ہیں:
فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ
ترجمہ: اپنے رب کے لئے نماز ادا کرو اور قربانی کرو۔
اس آیت کی تفسیر میں علامہ قرطبیؒ فرماتے ہیں کہ یہان صلوٰۃ سے عید الاضحیٰ کی نماز مراد ہے۔(الجامع لاحکام القرآن ۲۰/۱۴۸)
            حدیث: حضرت ابو سعید خدریؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے دن عید گاہ جاتے اور سب سے پہلے نماز پڑھاتے پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر انھیں وعظ و نصیحت کرتے جب کہ تمام حضرات صف میں بیٹھے ہوئے رہتے۔(متفق علیہ)
            عیدین کی نماز اس امت کی خصوصیت ہے اور ۲؁ھ میں مشروع ہوئی، کیوں کہ ایک حدیث میں ہے کہ آپﷺ نے سب سے پہلے   ۲؁ھ میں عید الفطر کی نماز ادا کی۔(حاشیة الجمل ۲/۹۲)
عید کی نماز کا حکم: عید کی نماز سنتِ مؤکدہ ہے اگر شہر کے تمام افراد اس نماز کو چھوڑدیں تب بھی امامِ وقت (حاکم) ان سے قتال نہیں کرسکتا۔ اور یہ نماز منفرد مسافر،غلام، عورت،ہت ایک کے لئے مشروع ہے چاہے پھر گھر میں پڑھے یا کسی اور جگہ۔
عید کی نماز باجماعت سنت ہے، لیکن حاجی کو منیٰ میں اپنے حج کے اعمال کی کثرت کی وجہ سے تنہا پڑھنا افضل ہے۔(تحفة)
مسئلہ: بلا حاجت عید کی ایک سے زائد جماعت مکروہ ہے، اور حاکم اس سے روک سکتا ہے۔(تحفه ۳/۴۹۲)
عید کی نماز کا وقت
 عید کی نماز کا وقت سورج طلوع ہونے سے شروع ہوجاتا ہے  البتہ ایک نیزے کے بقدر سورج بلند ہونے کے بعد پڑھنا افضل ہے (اور اس سے قبل خلاف اولی ہے) اور آخری وقت عید کے دن زوال شمس تک ہے۔
عید کی نماز پڑھنے کے لئے افضل جگہ

            عید کی نماز عیدگاہ میں بھی پڑھنا جائز ہے اور مسجد میں بھی، البتہ ان دونوں کے درمیان افضلیت میں اختلاف ہے۔ اگر مکہ یا بیت المقدس میں ہو تو مسجد حرام اور مسجد اقصی میں پڑھنا افضل ہے(حاشیة الجمل ۲/۹۹) اور ان دونوں کے علاوہ کسی شہر یا بستی میں پڑھنی ہے اور مسجد کشادہ ہو ، یا مسجد کشادہ تو نہ ہو مگر عید گاہ تک جانے کے لئے کوئی عذر درپیش ہو مثلاً بارش یا راستے میں کیچڑ وغیرہ ہو تو مسجد  میں پڑھنا افضل ہے۔ اور اگر مسجد تنگ ہو تو عید گاہ میں ادا کرنا افضل ہے، بلکہ ایسی صورت میں مسجد میں ادا کرنا مکروہ ہے۔ امام عید گاہ نماز پڑھنے کے لئے جائے تو بوڑھوں کو نماز پڑھانے کے لئے کسی کو اپنا نائب بنائے۔(تحفۃ الباری فی الفقہ الشافعی)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں