پیر، 25 جولائی، 2016

نماز جنازہ کے ارکان و شرائط

بسم اللہ الرحمن الرحیم
نماز جنازہ
نماز جنازہ کے ارکان :-
نماز جنازہ کے سات ارکان ہیں۔
نیت کرنا:  نیت کا وقت وہی ہے جو دیگر نمازوں کا ہے یعنی تکبیر تحریمہ کے ساتھ ساتھ نیت کرے۔ فرضیت کی نیت کرنا  بھی ضروری ہے اور مطلق فرض کی نیت کافی ہے، فرض کفایہ کا ذکر کرنا ضروری نہیں۔
مسئلہ: اگر ایک میت ہو تو ایک پر اور ایک سے زائد ہوں تو تمام پر نماز کی  نیت کرے۔
قیام:  قدرت کے باوجود بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز نہیں۔
چار تکبیریں۔
حدیث:  حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: آپ ﷺ نے میت پر چار تکبیریں کہیں اور پہلی تکبیر کے بعد ام القرآن (یعنی سورہ فاتحہ) پڑھی۔(رواہ الشافعی و الحاکم ، تلخیص الحبیر)
مسئلہ: اگر کسی نے بھول سے یا عمداً پانچ تکبیریں کہیں تو اس کی نماز باطل نہیں ہوگی۔
مسئلہ: اگر امام بانچ تکبیریں کہے تو پانچویں تکبیر میں اس کی اتباع نہ کرے، بلکہ امام سے مفارقت ( الگ ہونے)  کی نیت کر کے سلام پھیرے، یا اس کا انتظار کرتا رہے اور اس کے ساتھ ہی سلام پھیرے اور یہی صورت افضل ہے۔
سلام:
مسئلہ: سلام کے ساتھ نماز سے نکلنے کی نیت کرنا سنت ہے واجب نہیں اور صرف "السلام علیک" کہنا کافی نہیں۔
5. پہلی تکبیر کے بعد سور فاتحہ پڑھنا۔
حدیث:
1۔ آپ ﷺ نے پہلی تکبیر کے بعد سورہ فاتحہ پڑھی۔(الشافعی ، الحاکم)
2۔ نماز جنازہ کا سنت طریقہ یہ ہے کہ تکبیر کہنے کے بعد آہستہ سورہ فاتحہ پڑھے، پھر درود پڑھے۔(الشافعی و نحوہ البیھقی)
6. دوسری تکبیر کے بعد آپ ﷺ پر درود پڑھنا۔
حدیث: حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نماز جنازہ میں آپ ﷺ پر درود پڑھنا آپ ﷺ کی سنت ہے۔(رواہ الحاکم، صحہ علی شرط الشیخین، فتح الوھاب)
تیسری تکبیر کے بعد میت کے لئے دعا کرنا:
مسئلہ: میت کے لئے بالخصوص اخروی دعا کرنا ضروری ہے، نیز دعا کسی اور تکبیر کے بعد ہو تو یہ کافی نہیں ہے۔(حاشیة الجمل 2/172)
حدیث: جب تم میت پر نماز پڑھو تو اس کے لئے دعا کرو۔(رواہ ابوداود، ابن ماجہ و البیھقی)
مسئلہ: کم سے کم اتنی دعا کا ہونا ضروری ہے جس پر دعا کا اطلاق ہوسکے۔ اور افضل دعا ان شاء اللہ  نماز جنازہ کے مکمل طریقہ میں آئے گی۔

نماز جنازہ کے شرائط: دیگر نمازوں میں جو شرائط ضروری ہیں، اس نماز میں بھی ضروری ہیں جیسے طہارت، ستر عورت، قبلہ کی جانب رخ کرنا وغیرہ البتہ مزید شرط یہ ہے کہ نماز سے پہلے میت کا غسل ہوچکا ہو۔
مسئلہ:  کوئی کنویں میں مرجائے یا کان میں دب کر مرجائے اور اسے باہر نکال کر غسل دینا دشوار ہو تو اس پر نماز نہیں پڑھ سکتے۔
مسئلہ: کفن پہنانے سے پہلے نماز پڑھنا کراہت کے ساتھ جائز ہے۔
مسئلہ:  نماز جنازہ کے لئے جماعت کا ہونا ضروری نہیں بلکہ مستحب ہے۔
مسئلہ: صرف ایک مرد کے نماز ادا کرنے سے بھی فرض ذمہ ساقط ہوجائے گا، چاہے وہ ممیّز (باشعور) بچہ ہی کیوں نہ ہو،۔
مسئلہ: مردوں کی موجودگی میں کوئی عورت یا خنثی مشکل ادا کرے تو فرض ساقط نہ ہوگا۔ ہاں اگر ایک بھی مرد موجود نہ ہو تو عورتیں تنہا نماز ادا کریں۔ باجماعت ادا کرنا ان کے لئے مستحب نہیں چاہے مرد کا جنازہ ہو یا عورت کا۔ (لیکن باجماعت ادا کریں تو کوئی حرج نہیں۔ المجموع 5/213) اور ان کے  ذریعے فرض بھی ذمہ ساقط ہوجائے گا۔
مسئلہ: صرف عورتیں موجود ہوں، تو فرض کی ادائیگی کی ذمہ داری عورتوں پر ہوگی، اور اگر مردوں کے ساتھ عورتیں بھی ہوں تو فرض کی ادائیگی کی ذمہ داری عورتوں پر نہ ہوگی بلکہ مردوں پر ہوگی، چاہے ایک ہی مرد کیوں نہ ہو۔(تحفۃ الباری فی الفقہ الشافعی)

1 تبصرہ: