منگل، 26 اپریل، 2016

نماز کا بیان (متن ابی شجاع)

(کتاب الصلاۃ )نماز کا بیان
            پانچ نمازیں فرض ہیں:
۱۔ظہر
اور ظہر کا اول وقت سورج کا زوال ہے اور اس کا آخری وقت جب ہر چیز کا سایہ زوال کے وقت کے سایہ کے بعد اس کے برابر ہوجائے ۔
۲۔عصر
اور عصر کا اول وقت چیز  کے سایہ پر اضافہ ہونا ہے اور آخری وقت اختیار میں سایہ کا دگنا ہونا ہے، اور جواز میں سورج کے غروب ہونے تک ہے۔
۳۔ مغرب
اور مغرب کا  ایک ہی وقت ہے اور وہ سورج کا غروب ہونا ہے اور اذان دینا،وضو کرنا،ستر کا ڈھانکنا،نماز کا قائم کرنا اور پانچ رکعت کا ادا کرنا ہے۔
۴۔ عشاء اور
اور عشاء کا اول وقت جب شفق احمر غائب ہوجائے اور اس کاآخری اختیاری وقت ایک تہائی(۱/۳) رات تک ہوتا ہے اور جوازی وقت طلوعِ فجر ثانی تک رہتا ہے۔
۵۔ فجر
            اور فجر کا اول وقت طلوعِ فجرِ ثانی ہے اور اس کا آخری اختیاری وقت اسفار تک ہے اور جوازی وقت سورج طلوع ہونے تک ہے۔
فصل:
نماز کے واجب ہونے کی تین شرطیں ہیں
۱۔اسلام،
۲۔ بالغ ہونا اور
۳۔ عقل کا ہونا
اور یہ مکلف ہونے کی حد ہے۔
مسنون نمازیں پانچ ہیں:
۱،۲۔عیدین
۳،۴۔سورج و چاند گہن
۵۔ استسقاء
اور فرائض کے تابع مسنون نمازیں ۱۷  رکعتیں  ہیں
۱۔ دو رکعت فجر سے پہلے،
۲۔چار رکعت ظہر سے پہلے
۳۔دو رکعت ظہر کے بعد،
۴۔چار رکعت عصر سے پہلے،
۵۔دو رکعت مغرب کے بعد،
۶۔ تین رکعت عشاء کے بعد اور وتر ان میں ایک رکعت سے ادا کریں گے۔
اور تین نفل مؤکد ہیں
۱۔ تہجد کی نماز،
۲۔چاشت /اشراق کی نماز اور
۳۔ تراویح کی نماز۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں