منگل، 26 اپریل، 2016

خفین پر مسح

خفین پر مسح کا بیان
۹۰۔ صفوان بن عسال رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرمایا:
اللہ کے رسول ﷺ ہمیں حکم دیا کرتے تھے جب ہم سفر مین ہوتے  کہ ہم اپنے خفین کو تین دن اور تین رات نہ اتاریں مگر جنابت کی حالت میں لیکن پائخانہ،پیشاب اور نیند سے نہ اتاریں۔ اس کو نسائی اور ترمذی نے روایت کیا  ہے اور امام ترمذیؒ اسے حسن صحیح فرمایا۔ اور ابن خزیمہؒ اور ابن حبانؒ نے اور امام بخاریؒ نے فرمایا: (خفین کے) وقت کے متعلق یہ صحیح ترین حدیث ہے۔
۹۱۔ ابو بکرہ نفیع بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے خفین پر مسح کرنے کی مسافر کے لئے تین دن اور تین رات اور مقیم کے لئے ایک دن اور ایک رات کی رخصت دی ہے جب وہ اپنے خفین کو طہارت کی حالت میں پہنا ہو۔
اس کو ابن خزیمہؒ اور ابن حبان نے  اپنی صحیح میں روایت کیا ہے اور امام شافعیؒ نے فرمایا: اس کی سند صحیح ہے۔ اور امام بخاریؒ نے فرمایا یہ حدیث حسن ہے۔
۹۲۔ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرمایا: نبی کریم ﷺ نے غزوہ تبوک میں وضو فرمایا تو آپ ﷺ نے خف کے اوپر اور نچلے حصہ پر مسح فرمایا۔
اس کو ابو داود،ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے اور امام احمد وغیرہ نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔ اور ابن السکنؒ نے اسے اپنی صحیح میں ذکر کیا ہے۔
۹۳۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرمایا: اللہ کے  رسول ﷺ ایک آدمی کے پاس سے گذرے جو وضو کررہا تھا اور وہ اپنے خفین کو دھو رہا تھا پس وہ اس کو اپنے ہاتھ سے چبھویا اور فرمایا: بے شک ہمیں اس کا حکم دیا گیا ہے پھر انہیں اپنے ہاتھ سے بتلایا خفین کے سامنے سے پنڈلی کی جڑ تک اور انگلیوں کے درمیان کشادگی کی۔ اس کو طبرانی نے روایت کیا اور فرمایا: اسمیں بقیہ اکیلے ہیں۔
(ابن ملقن)میں نے کہا: اور وہ (بقیہ) ثقہ ہے ان کی حدیث مسلم نے لائی ہے لیکن وہ مدلس ہے۔
۹۴،۹۵۔ عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی وضو کرے اس حال میں کہ وہ خفین پہنا ہو تو چاہئے کہ وہ ان دونوں پر مسح کرے اور اور ان دونوں میں نماز پڑھے اور ان دونوں کو نہ نکالے اگر چاہےت و سوائے جنابت کہ(یعنی جنابت کی وجہ سے اتارے)
اور انس رضی اللہ عنہ نے نبی کریم ﷺ سے اسی طرح نقل کیا ہے۔
ان دونوں کو دار قطنی نے روایت کیا ہے اسد السنہ(اسد بن موسیٰ) کے طریق سے اور انہیں امام نسائی وغیرہ نے ثقہ قرار دیا ہے اور ابن حزم کو وھم ہوا اور کہا: اسد مُنکَر الحدیث ہے اور اضافہ کیا: کہ اس حدیث کو نہیں روایت کیا حماد بن سلمہ کے اصحاب میں سے ثقہ راویوں میں سے کسی نے۔
(ابن ملقن) میں کہتا ہوں: اس کو روایت کیا ہے عبد الغفار بن داود الحرانی نے حماد بن سلمہ سے جیسا کہ اس کو دار قطنی  اور حاکم نے روایت کیا اور (حاکم نے)  کہا: مسلم کی شرط پر ہے اور فرمایا: عبد الغفار ثقہ ہیں۔
۹۶۔ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرمایا: ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ غزوہ کئے تو آپ ﷺ نے ہمیں  حکم فرمایا تین دن اور تین راتیں خفین پر مسح  مسافر کے لئے اور ایک دن اور ایک رات مقیم کے لئے جب تک وہ اسے نہ اتارے (یا  ہم نہ اتارے۔)
اس کو بیہقی نے روایت کیا اور کہا: اس روایت کو نقل کرنے میں عمر بن ردیح منفرد ہے اور وہ قوی نہیں ہے۔

میں(ابن ملقن) کہتا ہوں: ابن معینؒ نے فرمایا: (عمر بن ردیح) صالح الحدیث ہے۔
تحفة المحتاج إلى أدلة المنهاج (على ترتيب المنهاج للنووي)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں