منگل، 26 اپریل، 2016

نماز کے ارکان، شرائط اور سنتیں (متن ابی شجاع)

نماز میں داخل ہونے سے پہلے اس کی شرطیں پانچ ہیں

۱۔ اعضاء کا پاک ہونا حدث اور نجاست سے،
۲۔ ستر کا چھپانا پاک لباس سے،
۳۔ پاک جگہ پر ٹھہرنا،
۴۔ وقت کے داخل ہونے کا علم ہونا اور
۵۔ قبلہ کی  طرف رخ کرنا۔
دو حالتوں میں قبلہ کی طرف رخ نہ کرنا جائز ہے،
۱۔ شدتِ خوف کے وقت اور
۲۔ سفر میں سواری پر نماز پڑھنے کے وقت۔
فصل:

نماز کے ارکان اٹھارہ ہیں:

۱۔نیت،
۲۔قیام پر قدرت ہونے پر قیام کرنا،
۳۔ تکبیرِ تحریمہ،
۴۔ سورہ فاتحہ کا پڑھنا اور بسم اللہ الرحمٰن الرحیم سورہ فاتحہ کی ایک آیت ہے،
۵۔رکوع کرنا  ،
۶۔رکوع میں اطمینان،
۷۔رکوع سے اٹھنا اور
۸۔قومہ میں اعتدال اور اطمینان
۹۔سجدےکرنا اور
۱۰۔سجدوں میں اطمینان،
۱۱۔ دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا اور
۱۲۔ان میں اطمینان،
۱۳۔آخری رکعت  میں بیٹھنا ،
۱۴۔آخری قاعدے میں تشہد پڑھنا،
۱۵۔آخری قاعدے میں نبی ﷺ پر درود پڑھنا،
۱۶۔  پہلا سلام اور
۱۷۔(سلام کے وقت)نماز سے نکلنے کی نیت کرنا اور
۱۸۔ ارکان کی ترتیب جیسا کہ ہم نے ان کو ذکر کیا۔

نماز میں داخل ہونے سے پہلے کی دو سنتیں ہیں

۱۔ اذان اور
۲۔ اقامت۔

نماز میں داخل ہونے کے بعد دو سنتیں ہیں

۱۔ پہلا تشہد اور
۲۔ دعاء قنوت فجر کی نماز میں اور رمضان کے آخری نصف میں وتر میں۔

نماز کی ہیئت میں پندرہ چیزیں ہیں

۱۔دونوں ہاتھوں کا اٹھانا تکبیرِ تحریمہ کے وقت،
۲۔رکوع  جاتے وقت اور

۳۔رکوع سے اٹھتے وقت
۴۔دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھنا
۵۔توجہ(دعاء استفتاح پڑھنا)،
۶۔تعوذ پڑھنا،
۷۔ جہری نمازوں میں جہر اور سری نمازوں میں سراً پڑھنا
۸۔آمیں کہنا،
۹۔سورہ فاتحہ کے بعد کوئی سورت پڑھنا
۱۰۔ اٹھتے اور جھکتے وقت تکبیر کہنا،
۱۱۔ سمع اللہ لمن حمدہ ربنا لک الحمد کہنا
۱۲۔ رکوع اور سجدوں میں تسبیحات پڑھنا
۱۳۔ دونوں رانوں پر دونوں ہاتھ رکھنا قاعدوں میں بائیں ہاتھ کو کھلا رکھنا اور داہنے ہاتھ کو بند رکھنا سوائے مسبّحہ(شہادت کی انگلی کے) کیوں کہ اس سے  گواہی دیتے ہوئے اشارہ کریں گے۔
۱۴۔ تمام قاعدوں میں مفترش بیٹھنا اور آخری قاعدے میں متورک بیٹھنا اور
۱۵۔ دوسرا سلام۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں