ہفتہ، 4 اپریل، 2020

اللہ کے علاوہ کسی کو متصرف سمجھنا شرک ہے


صاحبِ بغیہ کی پیش کردہ  وہ عبارت دیکھئے جو اس سلسلہ میں قولِ فیصل کی حیثیت رکھتی ہے:
أما الوسائط بین العبد وبین ربہ ! فان کان یدعوھم کما یدعو اللہ تعالیٰ فی الأمور ویعتقد تأثیرھم فی شیئ من دون اللہ فھو کفر
ترجمہ: ’’بہرحال اللہ اور رب کے درمیان واسطے بنانا ، اگر وہ واسطے بنانے والا اپنے معاملات میں ان واسطوں سے دعا مانگتا ہے جیسے کہ اللہ تعالیٰ سے دعا مانگتے ہیں اور اللہ کے علاوہ ان کو معاملات میں مؤثر اور متصرف سمجھتا ہے تو یہ کفر ہے۔‘‘
یہاں صاحبِ بغیہ نے اس شخص کے کفر کا صریح اعلان کر دیا ہے جو اللہ کے علاوہ کسی کو مؤثر اور کائنات میں متصرف سمجھ کر پکارے۔(تحفۂ توحید:  81)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں