اتوار، 12 فروری، 2017

الشیخ حبیب عبد اللہ بن احمد المدیحج الحضرمیؒ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الشیخ حبیب عبد اللہ بن احمد المدیحج الحضرمیؒ

از: مفتی عمر بن ابو بکر بن عبد الرحمن الملاحی
الشیخ حبیب عبد اللہ بن احمد المدیحج الحضرمیؒ (1311ھ – 1408 ھ):
            الشیخ حبیب عبد اللہ المدیحج ان محقق علماء کرام کے روحِ رواں ہیں جو برصغیر ہند و پاک کے علاوہ عرب ممالک کے علمی حلقوں میں بھی ممتا مقام رکھتے ہیں۔ علم فقہ و حدیث اور اصولِ فقہ و حدیث آپ کا خاص موضوع رہا ہے، جس سے متعلق متعدد وقیع کتابیں اب تک منظرِ عام پر آکر خراجِ تحسین وصول کرچکی ہیں۔
تعلیمی سفر: آپ رحمۃا للہ علیہ نے حضرموت کے مقام "زیدۃ العلیب" سے جو مسقط کے باڈر پر واقع ہے حیدرآباد کا اپنی عنفوانِ شباب کے دور میں سفر کیا اور یہاں پہنچ کر شہر حیدرآباد کی عالمی شہرت یافتہ درسگاہ جامعہ نظامیہ میں عباقیر علماءء کرام و اساتذہ فن سے فیض یاد ہونے اور علم و فن کے گل بوٹوں سے دامن مراد بھرنے کا موقع ملا، چنانچہ آپ نے اس دانش گاہ سے پورا پورا استفادہ کیا اور وقت کے تقاضوں کے مطابق علم و فن کے ہتھیاروں سے لیس ہو کر عالمیت و فضیلت اور خصوصاً  تخصص فی الفقہ الشافعی کی سند حاصل کی۔ اس طرح آپنے اپنے علمی ذوق کی تسکین کے لئے ملک و بیرون ملکک کی دانش گاہوں سے اکتسابِ فیض کیا اور ہر جگہ ممتاز رہے۔
            علمی و تحقیق خدمات: تکمیلِ تعلیم کے بعد یہیں حیدرآباد میں مقیم ہوکر آپ نے اپنی تبحر علمی سے بہت سارے ان مخطوطوں پر تحقیق، تعلیق، ضبط اور تصحیح کے کارنامے اس وقت بطورِ خاص انجام دئے جب آپ دائرۃ المعارف میں بحیثیت مصحح مقرر کئے گئے۔
            تحقیق خدمات: آپ کی تصحیح و تعلیق شدہ کتب کی فہرست درجہ ذیل ملاحظہ فرمائیں:
            1۔ شرح تراجم ابوابِ صحیح البخاری، شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ۔
            تیسری طباعت کی نشر و اشاعت 1368 ھ 1949 ء میں ہوئی جس پر علامہ حبیب عبد اللہ المدیحج الحضرمی اور محمد طہٰ ندوی نے تصحیح کی ۔ آپ کی یہ خدمت ہی آپ کے متبحر عالمِ دین ہونے پر دلیل ہے، کیوں کہ امام بخاریؒ کے ابواب کی تصحیح ہر کس و ناکس کی بات نہیں۔
            2۔الآمالی، للامام محمد بن حسن شیبانی صاحب امام ابو حنیفہؒ اس کی تصحیح آپؒ کے ساتھ سید ہاشم ندوی اور شیخ عبد الرحمن بن یحیی الیمانی الشافعیؒ (جن کا ذکر آگے آرہا ہے) نے مل کر کی۔
3۔ الأربعین فی اصول الدین، اس کی تصحیح کے امور بھی آپ نے دیگر علماء کی وساطت سے طے کئے۔
4۔ انباء الغمر بابناء العمر، لابن حجر العسقلانی الشافعی (803ھ م 1449ء) یہ کتاب پانچ ضخیم مجلدات پر محیط ہے جس کی تصحیح آپ موصوفؒ نے اپنے دائرۃ المعارف کے رفقاء کے ساتھ مل کر کی۔
5۔ جوامع اصلاح المنطق ، لابی یوسف یعقوب بن السکت، اس کتاب کی تصحیح آپؒ نے علامہ عبد الرحمٰن بن یحیی المعلمیؒ کے ساتھ مل کر انجام دی اور یہ تحقیق خود آپ دونوں بزرگان کے علم منطق میں ید طولی اور کثرتِ اطلاع رکھنے پر دلالت کرتی ہے۔
6۔  الاشباہ والنظائر للامام جلال الدین سیوطی الشافعی، یہ عظیم الشان کتاب علم قواعد فقہ میں چار ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔
7۔ المعتبر فی الحکمة الھبة اللہ ملکا، لأرسطو یہ جلیل القدر و عالی مقام کتاب فلسفہ میں ہے، جس کے مختلف مخطوطات کا تقابلی مطالعہ بھی ایک قابلِ قدر دشوار کن مرحلہ تھا جس کی بناء پر چند ایک علماء نے مل کر اس کی تصحیح کی، اور مراجعت علامہ مناظر احسن گیلانیؒ سے جو اس وقت جامعہ عثمانیہ میں علوم شرعیہ کے رئیس تھے اور یہ کتاب منطق، طبیعیات اور الالٰھیات پر 1112(م)، 393 (ط)، 463(ء)، 256 صفحات پر مشتمل ہے۔
8۔ رسالۃ فی الابعاد والاجرام للامام ابی الحسن کوشیارؒ، اس رسالہ میں زمینی کشادگی، چاند سے اس کی دوری وغیرہ جیسے باریک و دقیق امور پر بحث کی گئی۔
9۔ تنقیح المناظر ( فی علم المناظر) یہ کتاب علم ضوء و مناظر یعنی وہ آلات جن سے کسی بھی چیز کے چھوٹے بڑے ہونے کو جانا جاتا ہے سے متعلق ہے، اس کتاب کا شمار نوادرِ زمان میں ہوتا ہے، علامہ موصوفؒ نےا س کتاب میں بوض اختلافی مقامات پر اشکال و رسوم کی زیادتی کی۔
10۔ کتاب میزان الحکمۃ لسید عبد الرحمٰن الخازمی (م 501ھ) یہ کتاب اصولِ طبیعیات جیسے "جاذبیتِ ارض اور اس کے ثقل و وزن کا مرکز" جیسے امور دقیقہ پر مشتمل ہے۔
ان مذکورہ بالا چند تصحیح، تحقیق و تعلیق شدہ کتب کے تذکرہ پر اکتفاء کیا گیا جس کی نشر و اشاعت اور طباعت نے علامہ موصوفؒ کی جانسب سے تصحیح، تحقیق اور تعلیق کے باب میں ایک نمایاں رول ادا کیا (جزاہ اللہ احسن الجزاء) نیز آپ کو انہی علمی و تحقیقی کارناموں کی بدولت "شھادۃ الشرف فی اللغۃ العربیۃ" (Certificate of Honor in Arabic) کے جائزہ و  انعام کی شکل میں 1946 ء میں نوازہ گیا۔

وفات: 4/ نومبر /1986 ء میں اس دنیاء  فانی سے دارِ باقی کی جانب رحلت فرما گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
(فقہ شافعی، تاریخ و تعارف 325-327)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں