اتوار، 4 اکتوبر، 2015

اسبابِ حدث یعنی بے وضو ہونے(نواقضِ وضو )کے احکام

بسم اللہ الرحمن الرحیم
اسبابِ حدث یعنی بے وضو ہونے(نواقضِ وضو )کے احکام
سوال 1: وضو کن کن چیزوں سے ٹوٹا ہے؟
جواب: وضو چار چیزوں سے ٹوٹتا ہے، اور وہ یہ ہیں
۱۔سبیلین یعنی دونوں شرمگاہوں سے کسی چیز کا نکلنا سوائے منی کہ،
۲۔عقل کا زائل ہونا،
۳۔مرد اور عورت کی چمڑی کا آپس میں مس (چھوجانا) ہونا،
۴۔شرمگاہ کو چھونا۔
سوال 2: منی کے نکلنے سے وضو کیوں نہیں ٹوٹتا؟
جواب: منی کے نکلنے سے وضو سے بڑی چیز یعنی غسل لازم آتاہے اس لئے اس کو استثنی کیا گیا ہے۔
سوال 3: کیا سونے سے بھی وضو ٹوٹتا ہے؟
جواب: ایسی نیند جس میں بدن ڈھیلا پڑجائے، پاس والے کا کلام سمجھ نہ سکے اور شعور ختم ہوجائے اس سے وضو ٹوٹ ہوجائے گا۔ سوائے متمکن ہو کر سونے میں یعنی اس طرح سوئے کے اس کے دونوں سرین نیچے کی طرف اچھی طرح جمئ ہو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔
سوال 4: کیا اونگھنے سے وضو ختم ہوجائے گا؟
جواب: نہیں، اونگھ سے وضو نہیں ٹوٹتا۔
سوال 5:کیا چھوٹے لڑکی کو چھونے سے بھی وضو ٹوٹ جائے گا؟
جواب: نہیں، اگر لڑکی کی  عمر اتنی ہو کہ اس کو دیکھ کر شہوت نہیں آتی تو اس کو چھونے سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔
سوال  6: کیا کسی اجنبی عورت کو بھول کر بھی چھونے  سے بھی وضو ٹوٹ جائے گا؟
جواب: جی ہاں، چاہے بھول کر مس کرے یا عمداً وضو ٹوٹ جائے گا۔
سوال 7: کیا نا محرم کے بال یا دانت یا ناخن کو ہاتھ لگے جائے اس سے وضو ٹوٹے گا؟
جواب: بال،دانت،ناخن اور بدن سے جدا عضو کو چھونے سے وضو ختم نہ ہوگا۔
سوال 8: کیا شرمگاہ کو انگلیوں سے چھونے سے وضو ختم ہوگا؟
جواب: نہیں، شرمگاہ کو انگلیوں سے چھونے سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔ صرف ہتھیلی کے بطن سے چھونے سے ٹوٹے گا۔
سوال 9: اگر کسی کو شک ہو کے باوضو ہے یا نہیں تو وہ شخص کیا کرےگا؟

جواب: کسی کو پاوضو ہونے کا یقین ہے بعد میں حدث ہونے کے متعلق صرف شک یا گمان ہے تو یقین کو لیتے ہوئے وہ پاک ہے۔ اس کے برعکس حدث کا یقین ہے، بعد میں پاکی حاصل کیا یا نہیں شک ہے تو وہ ابھی محدث(بے وضو) ہے۔


نوٹ: یقینی حکم کو باقی سمجھا جائے گا اور شک کو نظر انداز کیا جائے گا۔

نوٹ:
۱۔ تفصیل کے لئے علماء کرام سے ربط پیدا فرمائیں۔

          ۲۔ تمام مسائل منھاج الطالبین لنوویؒ  ص 70 اور تحفۃ الباری فی الفقہ الشافعی ۱/93سے مأخوذ ہیں۔
(مرتب فرحان باجرائی الشافعی)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں